خاوند کے حقوق اور بیوی کی فرا ئض

Posted on at


 بیوی کےلیے  یہ بات اہم ہے کے وہ اپنے شو ہر کا ہر جائز حکم ماننا چا ہے -اسلام نے میاں بیوی کو ایک دوسرے کا لباس کہا ہے -

خاوند کا حق بیوی کا فرض ہوتا ہے .بیوی کے لیے  لازم ہے کہ ہ اپنی مجازی خدا کی اطاعت کریں اور اس کی فرمابردا ری کریں اور شوہر کی ہر جائز بات کو دل سے سے قبول ومنظور کریں اور بیوی کا فرض ہے کہ  وہ اپنے خاوند کو ہر لحاظ سے خوش کریں مثلاً بیوی اپنے خاوند  کے سامنے زیب وزینت میں رہے اور خاوند  کو مزیدار کھانے کھلاۓ تا کہ اس کے  خاوند کا دل دوسری عورتیں کی جانب نہ بھٹکے. بیوی  اپنے  خاو   ند کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر نہ جاتے . وہ  اپنے خاوند کی اجازت کے                             فرض روزے کے علاوہ  ایک روزہ بھی شو ہر کی اجازت کے بغیر نہیں رکھ سکتی -اس عورت کی نماز قبول نہیں ہوتی جو اپنے شوہر  کو خوش  نہیں رہتی . لیکن جب شوہر  الله اور رسول صلی الله ھو علیہ وسلم کی احکام کی خلاف کوئی کم کرنے کا حکم دے تو پھر اس کی ا طاعت  چھوڑی جاسکتی ہے لیکن باقی تمام جائز معاملات میں شوہر  کی اطاعت  کرنا لازم ہے  خدا   پس اگر خاوند   خدا نخوا ستہ بیوی پر بدکاری و زنا ،شراب نوشی ،فخاشی و بےحیائی کا حکم دے یا فرض نماز یا روزے سے منع کرے  تو بیوی کا فرض ہے کہ  اس کے حکم اور مطالبے کو رد کر دےکی نا فرمانی میں کسی مخلوق کی اطاعت نہیں ہے" بغیرصدقہ وخیرا ت نہیں  کر سکتی ہےرسول صلی الله ھو علیہ وسلم کا فرمان ہے  



About the author

160