پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک کا ریڈ زون میں قدم
دو دن پہلے جب پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین جناب عمران خان صاحب اور عوامی تحریک کے چیر مین طاہرالقادری نے اپنے کارکنان کو ریڈ زون میں داخل ہونے کا حکم دیا تو تمام کارکنان نے نے ریڈ زون نے طرف قدم بڑھا دیے ان کو روکنے کے وہاں پر پہلے سے ہی پولیس تھی جنہوں نے ان کو روکنے کے لیے ہر کوشش کی اور گیس کے گولے بھی چھوڑے لیکن عوام باز نہ آئی عوام اور پولیس کے درمیان جھرپ شروع ہو گئی جس میں کئ لوگ زخمی ہوگئے عوام نے غصے میں آکر توڑ پھوڑ شروع کر دی جس میں انہوں نے کافی نقصان کیا اور کافی پولیس والوں کو بھی زخمی کیا۔
اگلے دن عوام نے دوبارہ ریڈ زون میں وزیراعظم ہاوس داخل ہونے کی کو شش کی اور اس کے ساتھ ہی حکومت کے نیوز چینل میں کے سٹودیو میں بھی داخل ہو گئے جہان پر انہوں نے کافی طور پھوڑ کی اور لوگوں کو بھی نقصان پہنچایا اور وزیراعظم ہاوس میں داخل ہونے کی ہر کوشش کی جب حالات پولیس کے قابو میں نہیں آئے تو فوج کو بلا لیا گیا انہوں نے نیوز چینل لے سٹودیو سے عوام کو باہر نکالا اور وزیراعظم ہاوس کو بھی سیکیوریٹی دی فوج نے ٹھوری دیر میں ہی حالات اپنی قابو میں کر لیئے۔ اور سیاسی پارٹیوں نے بھی اپنے کارکنان کو فوج کا حکم ماننے کو کہا۔