مضبوط جمہوریت کی کمزور عوام

Posted on at


 ہمارے حکمران اور سیاستدان گلا پھاڑ کر جمہوریت مضبوط کرنے کے ساز بجانے میں مصروف ہیں پارلیمنٹ کے جمہوریت کے گیت گاتے رہتے ہیں جبکہ کمزور بھوکی عوام کو مضبوط کرنے کا سوچتے تھے اسمبلیوں میں صرف جمہوریت جمہوریت کا کھیل کھیلا جا رہا ہے آج تک کسی ارکان اسمبلی نے یہ نہیں کہا کہ جمہوریت کے رکھوالوں نے غریب عوام کی دو وقت کی روٹی سے محروم گزشتہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا جمہوری دور عوام پر جو عذاب ڈھا چکا ہے اس کا کوئی ذکر نہیں کرتا۔ مشرف کے پورے دور میں جو مہنگائی ہوئی جمہوری دور کے صرف چند ماہ میں اس سے کئی گنا مہنگائی کر کے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا گیا ہے اور جمہوریت کے گیت گائے جاتے رہے اس ظالم جمہوریت نے ٹیکس چوروں ، بدعنوانوں ، قرضے معاف کروانے والوں کو تحفظ فراہم کر کے انہیں معزز بنا دیا ہے حکمرانوں نے اپنے نااہل بدعنوان رشوت خور دوستوں ، رشتہ داروں کو بڑے بڑے عہدے دیکر نام نہاد جمہوریت مضبوط کر لی جبکہ عوام کے حقوق پورے کرنے کےلئے صرف جھانسے دیتے رہے نواز شریف نے اقتدار میں آ کر مہنگائی، ناانصافی میں کمی لانے کا جو جھانسہ دیکر عوام کو جو ہاتھ دکھایا اس کی مثال نہیں ملتی تین روپے بجلی کے یونٹ کو 29 روپے کر دیا گیا اور بھاری ٹیکس شامل کر کے زندہ درگور کر دیا گیا تین سو روپے بجلی کا بل ادا کرنے والے اپنے پانچ سے دس ہزار روپے کا بل گھریلو اشیاءفروخت کر کے ادا کرنے پر مجبور ہیں۔ دس بیس روپے فروخت ہونے والی سبزی، فروٹ اب سینکڑوں روپے کلو کے حساب سے فروخت ہو رہا ہے چھ سو روپے من فروخت ہونے والا آٹا اب دو ہزار روپے من فروخت ہورہا ہے درحقیقت تمام اشیاءضروریہ کی قیمتیں اتنی بڑھ چکی ہیں کہ دیہاڑی دار مزدور بھوکا مرنے پر مجبور ہو گیا ہے۔ تمام چیزیں اس مضبوط جمہوریت نے عوام سے کوسوں دور کر دی ہیں۔غریب پر قانون فوری حرکت میں آ جاتا ہے جبکہ بڑے بڑے سمگلروں اور قومی خزانہ لوٹنے والوں کو پروٹوکول ملتا ہے جمہوریت کے گیت گانے والے اپنے مفاد کی خاطر فوری ایک ہو جاتے ہیں اور اس جمہوریت کے رکھوالے بھوک، ننگ، ناانصافی، بے روزگاری اور عوامی مفاد کی خاطر ایک نہیں ہوتے یہ کیسی جمہوریت ہے جس میں کھرب پتی لوگ اپنے مفاد کے سوا کوئی کام نہیں کرتے۔ مخصوص طریقہ کار سے قومی اداروں کی آڑ میں عوام کو بے دردی سے لوٹا جا رہا ہے بعض محکمے رشوت بدعنوانیوں سے کروڑوں کمانے میں مصروف ارکان پارلیمنٹ اور دیگر بڑے بڑے مال دار لوگ کروڑوں کے ٹیکس چوری کرتے ہیں عالیشان گاڑیوں میں آنے جانے والوں کو سلام پیش کئے جاتے ہیں جبکہ ایسے لوگوں کی وجہ سے ہی دہشتگرد، سمگلر اور بھاری اسلحہ ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتا ہے چیک پوسٹوں پر غریبوں کو اچھی طرح چیک کیا جاتا ہے جبکہ دہشت گردوں سمگلروں کی پشت پناہی کرنے والوں کی عالیشان گاڑیوں کو سلام ٹھوک کر گزرنے کی اجازت دے دی جاتی ہے نوٹوں کے بغیر حقدار انصاف حاصل کرنے سے محروم ہے وکیلوں کی بھاری فیسوں پر کوئی عدالت نوٹس نہیں لیتی سرکاری اسپتالوں کو عیاشی ، شرابی لوگوں کے حوالے کر کے انہیں تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا اور غریبوں کی عزتیں لٹائی جاتی ہیںعوام بھوک سے مر رہے ہیں کرپٹ لوگوں نے سرکاری اداروں میں لوٹ مار کر کے انہیں مکمل برباد کر دیا ہے قوم بلبلا رہی ہے مگر ارکان پارلمنٹ ایک لفظ بھی ایسے حالات پر نہیں بولتے کوئی آواز اٹھائے تو انہیں جمہوریت کے خلاف سازش نظر آنے لگتی ہے اور یہ جمہوریت مضبوط کرنے کے گیت گانے شروع ہوجاتے ہیں ان بنارسی ٹھگوں نے سب کچھ برباد کر کے اپنی ساری دولت دوسرے ملکوں میں محفوظ کر رکھی ہے اپنے آپ کو محب وطن کہنے والے اور قانون ملک و قوم کو لوٹنے کا تماشہ دیکھنے میں مصروف ہیں حکمرانو! ایسی جمہوریت کا کیا فائدہ جس میں لوگ دو وقت کی روٹی کی خاطر عزتیں لٹانے اور ڈاکے مارنے پر مجبور ہو جائیں؟؟؟



About the author

Nidaa

Hiiiii I am Nidaaaa

Subscribe 0
160