بھوت بنگلہ

Posted on at


حویلیاں کے قریب ایک ہوٹل جس کا نام پینورما ہے اس ک بارے میں  بہت سی کہانیاں مشہور  ہیں ...

اور ہم نے بھی  بچبن سے ہی اس کے بارے میں بہت کچھ سن رکھا ہے. .. اس کے بارے میں مشہور  تھا  کے اس جگہ جنات رهتے ہیں .

    اس جگہ کے بارے میں  جو کہانی مشہور  تھی وہ یہ ہے کے بہت سال پہلے اس زمین پر صرف  ایک کمرہ نما کھنڈر ھوتا تھا . اس جگہ کوئی بھی جانا یا اسے خریدنا پسند نہیں کرتا تھا . اس جگہ کے مالک نام چوہدری یوسف تھا . وو اس جگہ کو بیچنا چاھتے تھے کیوں کے یہاں پر جنات  کا بسیرا تھا. جب بھی اس جگہ کا کسی سے سودا ھوتا اسے پتا چلتا جب ک یہاں جن ہیں تو بات وہیںختم ہو جاتی .

پھر جے سالک کے دور  میں ایک عیسائی جس کا نام انور تھا وہ اسے خریدکر اس جگہ چرچ بنانا چاہتا تھا . لیکن چرچ بنانے  کی وجہ سے اس کے مالک نےاس جگہ کو انور صاحب کو بیچنے سے انکار کر دیا.

 

                        پھر پنجاب سے یہاں ایک انجان خاندان آیا. .اور اس جگہ ک مالک نے اس جگہ کو  ان لوگوں کو بیچ دیا . اور وو یہاں ایک ہوٹل بنانا چاھتے تھے لیهذاانہوں نے اس جگہ کام شروع کروایا . جب کام شروع ہوا تو مزدور یہاں کام کرتے تو روز ایک مزدور یہاں قتل ہو جاتا.. پھر اس جگہ جو بھی کوئی رات رکتا صبح اس کی لاش یہاں سے ملتی ...

اس بات سے تو شک سب ک دماغوں میں تھا کے یہاں جن ہیں وہ اب یقین میں بدل گیا. 

                         اور لوگوں نے اس جگہ کو بھوت بنگلہ یہ نام دے دیا اور پھر یہ جگہ اسی نام سی مشہور ہو گئی . مالک اسے بیچنا چاھتے تھے لیکن جگہ نہ بکی. پھر چند سال پہلے نہایت ہی نقصان پر اس جگہ کو اس کے مالک نے حویلیاں میں ایک فیملی کو بیچا. انہوں نے اس جگہ بہت  ٹائم بعد یہاں ہوٹل بنایا .. دو فیملیز نے یہاں مل کر ہوٹل بنایا . لیکن کچھ ٹائم بعد جب سب ل ذھنوں سے جنوں والا سہاک دور ہو گیا تو تو اس ہوٹل کو اب دو حصوں میں تقسیم کر دیا. اور اب اس جگہ جنات جیسی اب کوئی چیز نہیں........

 



About the author

blue_eyes

just different.........

Subscribe 0
160